anari qasai

اناڑی قصائی نہیں، آپ خود ہیں
قربانی تو الله کے رسول اپنے ہاتھوں سے خود کرتے تھے .آج آپ سنّت ابراہیمی یاد کرتے ہیں
لیکن سنّت کو خود پورا نہیں کرتے .. آج ٩٥ فیصد لوگ قربانی کے جانور ذبح نہیں کرسکتے نہ ہی اسکا گوشت بنا سکتے ہیں .. موسمی قصائی کو اناڑی کہتے ہیں تو ذرا بتایں آپ کے علاقے میں پروفیشنل قصائی کتنے ہیں ؟ مشکل سے ١٠ ... اور ایک علاقے میں جانور کتنے ہیں ؟ ٢٠٠ سے ٥٠٠ ... جس میں سے ٩٠ فیصد کو قربانی پہلے دن کرنی ہے ...
. اس کام کے لئے کچھ لوگ نکلتے ہیں .. دس یا پندرہ ہزار میں چار سے پانچ افراد ایک جانور ذبح کرتے ہیں تو آپ کہتے ہیں موسمی قصائی ؟ کیوں بھائی ؟ انکی عید نہیں ہے ؟ انکا گھر نہیں ہے ؟ انکے بچے نہیں ہیں ؟
اسی قصائی کو اگر گا ے کا سینگ لگ جائے ؟ جانور چوٹ لگا دے تو آپ تو ہسپتال تک لیکر نہ جایں ... اسکو گلیاں الگ دیں ... کھال میں گوشت کیوں چھوڑا ؟ پیٹ پھاڑ دیا ... بوٹی چھوٹی کیوں نہیں بنائی .. پاے صحیح نہیں بنے ... خون ادھر گرا دیا ...
آپ خود چھری چلایں ، بغدا چلایں اور ہاتھ کٹ جائے تو تکلیف کا اندازہ ہے ؟ وہ چارلڑکے جو اپنا گھر چھوڑ کر آپ کا جانور ذبح کرتے ہیں .. کبھی تو اپنی جان پی کھیل جاتے ہیں ... انکی ویڈیوز بنا کر فیس بک پر لگانے سے بہتر ہے کہ اگلی بار جانور خود ذبح کریں اور اپنی ویڈیو لگا یں....
یاد رکھیں ... الله کو جانور کا نہ گوشت پوھنچتا ہے نہ کھال .. آپ کا تقویٰ پوھنچتا ہے...

No comments:

Post a Comment