Is Hajar Al Aswad, Only a Stone ?


In many books you may have found this hadith that says:

Umar (may Allah be pleased with him) once kissed the Hajar al-Aswad and said, “I know well that you are just a stone that can do neither good nor harm. Had I not seen the Prophet (peace and blessings of Allah be on him) kiss you, I would not have done so.”

But there is a misconception as the above storyseems incomplete when we see several ahadith for Hajar - Al - Aswad. The complete story is given as under which clarifies the whole concept and the importance of Hajar-Al-Aswad.


Abu Saeed Khudri Narrated:


I went to Hajj along with Umar Ibn Khattab (r.a) during initial period of his Caliphate. Umar Ibn Khattab came to mosque and stood near Hajar-e-Aswad and then addressed it with these words: "I know you are only a stone, which can neither benefit, nor harm. And had I not seen Rasool Allah (saw) kissing you, I would have never kissed you. Upon this Hadhrat Ali (r.a) said: "Don't say so. This stone can both bring harm and benefit to you, but harm and benefit are both with the orders of Allah. Had you read what has been written in Quran and understood it, then you would have never uttered these words in front of us."Umar Ibn Khattab (r.a) said: "O Abul Hassan, then please you explain yourself how Quran has defined this stone?" Hadhrat Ali replied: "When Allah (swt) created human beings from the progeny of Adam (as), that time HE made them witness over themselves and asked them if I am not your Lord? Upon this all of them confirmed that you are our creator. Thus Allah (swt) wrote this confirmation and called this stone and put this into it. And this stone will give witness on the day of judgment if people have fulfilled their promise or not.
Upon this Umar said: "O Abul Hassan! Allah has made your chest the treasure of knowledge."
Reference:
Ghaniatul Talibeen, Abdul Qadir Jilani, Urdu Edition, page 534, published by Maktab-e-Ibrahimia, Lahore, Pakistan

Karachi

ڈرونس میں مرنے  والے سہ ماہ کی  فکر ہے 
دیکھو توسڑک پہ ٣٠ سال کا لاشہ بھی پڑا ہے 

بم دھماکوں کو تو آرام سے بدلہ کہ دیا تم نے 
آج ووہی انصاف کراچی کی سڑکوں پہ پڑا ہے 

جو مرے ہیں وہ بھی کسی کہ بچے ہیں،
ظلم کے  آگے پھر بھی بچہ بچہ کھڑا ہے 

بھوک و افلاس مزدور کی وراثت نہیں ہوتی 
ظالم ہے مگر وہ بھی جو خاموش کھڑا ہے 

اب تو آنکھیں کھول لو ، حق ک لئے آواز اٹھاو 
سامنے تمھارے ظلم کا پہاڑ کھڑا ہے 

مانا کہ دودھ کہ دھلے ہم بھی نہیں ہیں 
سامنے مگر کونسا فرشتہ کھڑا ہے 

ملک بدلنا ہی تو پہلے خود کو بدلو 
قانون تو کی بار تم سے بھی تڑ ا ہے 

کبھی شیعہ سنی ، کبھی مہاجر و پٹھان 
یہ کراچی ہے،جہاں ہر انسان مرا ہے 

Appointments

 گزشتہ دنوں امّت میں سندھ اسمبلی ک ملازمین  کے بارے میں جو تفصیلی چھپی ہے اس میں زیادہ تر اردو بولنے والوں کے خلاف لکھا گیا ہے. امّت کے رپورٹر نے سابقہ سیکرٹری ہادی بخش بڑو خاندان ک بھرتی ہونے والے ملازمین کے بارے میں کیوں نہیں لکھا ؟


 خود سابقہ سیکرٹری ١٩٩٠ میں ایڈیشنل سیکرٹری ١٩ گریڈ پر بھرتی ہوا جسکی وجہ سے کئی سینئر لوگوں کا حق مارا گیا . پھر اس نے جون ٢٠٠٦ میں اپنے بیٹے غلام محمّد عمر فاروق کو ١٦ گریڈ میں بھرتی کیا. ایک سال کے بعد ہی اسکو  ١٧ گریڈ دے دیا.اور پھر اس کے بعد کچھ عرصہ میں ڈائریکٹ ١٩ گریڈ میں ایڈیشنل سیکرٹری بنا دیا گیا. اور آج وہ سندھ اسمبلی کا سیکرٹری ہے.



 یہی نہیں بلکہ دوسرا بیٹا ارشاد حسین ١٦ گریڈ میں رپورٹر آیا. اب وہ ١٨ گریڈ میں اسسٹنٹ سیکرٹری ہے جب کہ  اسکو شارٹ ہینڈ تک نہیں آتی. راشد  حسین ٢٠٠٧ میں اسسٹنٹ پروٹوکول افسر آیا اور آج وہ ١٨ گریڈ میں پروٹوکول افسر ہے . مزمل جو صرف انٹرمیڈیٹ کی بنیاد پر ١٧ گریڈ میں ٢٠١٢ میں بھرتی ہوا . داماد منیر احمد ٢٠٠٧ میں ١٤ گریڈ میں بھرتی ہوا اور آج ١٨ گریڈ میں رپورٹر ہے. دوسرا داماد قربان ١٢ گریڈ میں ٢٠٠٧ میں آیا آج ١٨ گریڈ میں ہے . بھانجا مہتاب اور سالا  ذبیح اللہ ١٧ ، اختر ١٥ گریڈ،  غلام نبی بڑو  ٥ گریڈ سے ١٤ گریڈ میں،  محمّد مرید ١٤ گریڈ سے ١٦ گریڈ میں ،الله بچایو ٧ سے ١٨ گریڈ میں، ذولفقار ٥ سے ١٦ گریڈ میں مہتاب ١٥ میں فیصل جونیجو ١٦ میں ، اسماعیل راجر ١٦ سے ١٨ میں . خادم حسین ٧ سے ١٩ گریڈ میں ، محمّد صحافی ١١ سے ٢٠ گریڈ میں ، عبدل ستار ٧ سے ١٨ میں، یوسف جونیجو ١٨ میں، سابقہ ایڈیشنل سیکرٹری کے ٣ بیٹے ہیں. یہ سب ٢٠٠٧ کے بعد آے اور اکثر گھربیٹھ  کر تنخواہیں لے رہے ہیں . حسان شاہ ٢٠١٠ میں ١٧ گریڈ میں تھا جبکہ  آج ١٩ گریڈ میں  ایڈیشنل سیکرٹری ہے.اس پوسٹ کے لئے لاء کی ڈگری ہونا ضروری ہے.ان میں سے اکثر کی اسناد  بھی جعلی  ہیں