Riyasat e Madina ka Waali

 یہ اس رب کا کرم ہے جو در حبیب پہ بلائے

اپنی نشانیاں کھلی آنکھوں سے دکھلائے

آج بھی کوئ حکمراں سوئے طیبہ آیا ہے
عقیدت اتنی دیکھی کہ، ننگے پا آیا ہے

اتنے میں آنکھ جھپک گئ، اس حکمراں کی
اک آواز دور سے چلی آئ کسی نگراں کی

سنا ہے ریا ست مدینہ کا کوئ والی آیا ہے
اس در پاک پہ اپنی جھولی خالی لایا ہے

بیٹھے تھے جنت سے لگ کر باب جبرائیل پہ
کی بد دعائیں اور لعنت بھی کی، اسرائیل پہ

وہ مسلماں اور تھے جو قیصر سے ٹکرائے
کسری کی فوج سےجا کہ تہی داماں لڑ آئے

دعوی ہے اسلام کا لیکن،ایمان سے خالی ہو
تم ایک بے حس قوم کے ایسے والی ہو

جو ملاوٹ کرتے ہیں اور اپنوں کو کھاتے ہیں
سوئیزر لینڈ کے بینکوں میں جن کے کھاتے ہیں

بولیں جھوٹ دھوکا دیں اور حاجی کہلائیں
جن کی عورتیں اسلام سے دور باجی کہلائیں

ریڑھی والے سے لیکر فیکٹری والا دھوکا دے
کیا کہیں بنیے کو جب داڑھی والا دھوکا دے

جا کے خود بھی سدھرو اور قوم کو سکھلا دو
غیرت ایمانی آسان نہیں یہ ان کو بتلا دو

جس دن تیری قوم خدا کے آگے جھک جائے
پھر ہے کسی کی ہمت کہ تم سے ٹکرائے؟

جب اس قوم کا ہر فرد ہی بدلے گا
وہ رب تمہاری حالت تب ہی بدلے گا

خود بھی توبہ کر اپنی قوم سے کروا لے
اپنی ہستی اپنے آپ خود ہی منوا لے

فلسطین و کشمیر کیا یہ خلقت تیری ہے
اس رب کی بنائ ہر عظیم جنت تیری ہے