woh kia din hoga

وہ کیا دن ہوگا ؟

حرم سے کوئی 5 کلو میٹر کے فاصلے پر کدئی کے علاقے میں ایک پہاڑ موجود ہے ... زائرین اس پہاڑ کے دامن میں اکثر کھڑے نظر آتے ہیں ... کچھ لوگ اوپر بھی جا رہے ہوتے ہیں ... جہاں ایک غار ہے ... جی ہاں یہ ووہی غار ہے جس میں حضور (ص) نے حضرت ابو بکر (ر) کے ساتھ قیام فرمایا ...جس رات آپ (ص) نے ہجرت فرمائی... اور کفّار نے آپکو پکڑنے والوں کے لیے ١٠٠ سرخ اونٹ کا اعلان کیا ... تو لوگ اس پہاڑ کے دامن تک ٢ آدمیوں کے قدموں کے نشان تھے اسکے بعد صرف ایک آدمی کے قدموں کے نشانات ... کیونکہ پہاڑ کے اوپر ابو بکر (ر) حضور (ص) کو اپنے کندھے پر بیٹھا کر لے کر گئے تھے... اسی غار میں ابو بکر (ر) کے پاؤں پر سانپ نے ڈس لیا تھا اور تکلیف سے آپکے آنسوں حضور (ص) کے رخسار پر گر پڑے جس سے آپ (ص) نیند سے بیدار ہوے ..

آج بھی اس پہاڑ پی ہر انسان نہیں چڑھ سکتا ... اور ١٤٠٠ سال قبل ...

وہ کیا دن ہوگا ؟

حضرت عمر (ر) ابو بکر (ر) سے کہتے تھے ... میری ساری عمر کی نیکیاں للو ... بس وہ ایک رات مجھے دے دو جس میں تمھارے زانوں پر حضور (ص) سو گئے تھے ...

وہ کیا دن ہوگا ؟

اسی پہاڑ کے راستے میں دوران ہجرت آپ کے پیچھے سراقہ نے تعقب کیا اور آپکو جا لیا ... حضور (ص) کی دعا سے سراقہ کا گھوڑا زمین میں دھنس گیا ... سراقہ نے آپ (ص) سے مافی مانگی اور واپس ہوگیا ... تھوڑی دور جا کر پھر ١٠٠ اونٹ کا لالچ اگیا .... جیسے ہی آپ (ص) کو پکڑنے واپس آیا ... گھوڑا پھر زمین میں دھنس گیا ... پھر معافی مانگی اور پلٹ گیا ... تیسری بار پھر لالچ میں آکر آپ (ص) کے پیچھے آیا .... تو اس بار حضور (ص) نے فرمایا... سراقہ تو ١٠٠ اونٹ کے لالچ میں ہے ...’’سراقہ بن مالک! جب تم کِسریٰ کے کنگن پہنو گے تو تمھیں کیسا لگے گا؟‘‘
... اب کی بار جب پلٹا تو دل بدل چکا تھا ... اور حضور (ص) کے الفاظ کانوں میں گونج رہے تھے اور بس ایک یہی سوچ تھی ...

وہ کیا دن ہوگا جب کسرہ کے کنگن میرے ہاتھ میں ہوں گے ...

وہ کیا دن ہوگا...

وہ کیا دن ہوگا...

No comments:

Post a Comment